واشنگٹن ،11اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکہ اور افغانستان کی خصوصی افواج نے مشرقی افغانستان میں داعش کے بہت سے محفوظ ٹھکانوں سے دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں کا صفایا کر دیا ہے، جس پر اْس نے 2015ء سے قبضہ جما رکھا تھا۔ یہ بات صوبائی اہل کاروں اور مقامی مکینوں نے بتائی ہے۔کچھ دنوں سے افغان سروس کا ایک نمائندہ افغان افواج کے ہمراہ اچین کے دور دراز علاقے کا سفر کر رہا ہے۔اْنھوں نے بتایا ہے کہ یوں لگتا ہے کہ داعش کے ہاتھوں ایک کے بعد دوسرا گاؤں تباہ ہو چکا ہے۔ مشرقی صوبہ ننگرہار میں گذشہ 10 دنوں سے جاری کارروائی کے دوران، اْنھوں نے داعش کے درجنوں لڑاکوں کو ہلاک کر دیا ہے، جس دہشت گرد گروپ نے عمارتیں مسمار کردی ہیں، بنیادی شہری سہولیات کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور مکینوں کو صدمے سے دوچار کر دیا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ 200 سے زائد گھروں کو مسمار کر دیا گیا ہے، جب کہ محفوظ مقامات کی تلاش میں سینکڑوں خاندان اپنے دیہات چھوڑ کر بھاگ نکلے ہیں۔اچین کے ایک مکین، محمد انور نے بتایا کہ اپنی جان بچانے کے لیے ہم نے اپنا گھر بار چھوڑ دیا۔ ہمارے گھر مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں، کوئی چیز باقی نہیں بچی۔مقامی باشندوں نے بتایا ہے کہ اْنھیں اس بات کا ڈر ہو چلا تھا کہ افغان افواج داعش سے علاقہ کبھی خالی نہیں کرا پائیں گی۔زیادہ تر افغانوں کی طرح نام کا ایک حصہ ظاہر کرتے ہوئے، ایک اور مقامی باشندے، رحیم اللہ نے بتایا کہ اسکول، مارکیٹ، ہر چیز تباہ ہو چکی ہے، لیکن پھر بھی ہمیں اس بات کی امید ہے کہ ہر چیز کی تعمیرنو ہوگی، تاکہ لوگ واپس آسکیں۔لیکن، اْنھوں نے کہا کہ ''ہم بہت خوش ہیں کہ سرکاری افواج پہنچ چکی ہیں۔ ہم اپنے ملک میں امن کے خواہاں ہیں۔